مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس پہلے ہی پاکستان کی جانب سے خام تیل درآمد کرنے کے اقدام پر ’شک‘ ظاہر کر چکا ہے اس لیے اس نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ پہلے خام تیل کا ایک کارگو درآمد کرے جو پاکستان کی سنجیدگی کی نشاندہی کرے گا۔
پاکستان نے اگلے ماہ ایک کارگو درآمد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔تاہم حالیہ پیش رفت میں روس یہ جان کر مایوس ہوا کہ پاکستان نے روس سے خام تیل خریدنے کے حوالے سے کی گئی یقین دہانیوں کے باوجود ابھی تک کسی قسم کے اقدام کا آغاز نہیں کیا۔
پاکستان نے روس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک نئی اسپیشل پرپز وہیکل (SPV) کمپنی قائم کرے گا جو پاکستانی ریفائنریوں کو روسی تیل کی درآمد کی ذمے دار ہوگی۔تاہم پاکستان نے اس منصوبے پر کام ہی شروع نہیں کیا اور (SPV) کو رجسٹر کرنے کے لیے آگے نہیں بڑھا جس کے باعث روس ناراض ہوا، پاکستان کو اس کمپنی کو سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) میں رجسٹر کرنا تھا۔
آپ کا تبصرہ